loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 17:17

بل پڑنے لگا ابروئے خم دار کے اوپر

غزل

بل پڑنے لگا ابروئے خم دار کے اوپر
آ جائے نہ آفت کہیں دو چار کے اوپر

قطرات عرق ہیں نہیں یہ سلک گہر ہیں
کیا عکس فگن اس رخ گلنار کے اوپر

خوں ریزی پہ باندھے گا کمر جب کہ وہ سفاک
گلزار بنا دے گا تن زار کے اوپر

بوسہ جو طلب میں نے کیا بولے یہ اغیار
تلوار چلے گی اسی تکرار کے اوپر

وعدہ کیا آنے کا پر آئے نہیں ہرگز
کیا ہوئے یقین آپ کے اقرار کے اوپر

خوبوں کو محبت ہے بروں سے بھی کہ جوں گل
رہتا ہے سدا سایہ فگن خار کے اوپر

تاثیر ہے تقریر میں اس شوخ کی اتنی
خاموش ہوئیں بلبلیں گفتار کے اوپر

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم