loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 09:51

بندوں کا مزاج ہم نے دیکھا

بندوں کا مزاج ہم نے دیکھا
کیا کچھ نہیں آج ہم نے دیکھا

ہلتے ہوئے تخت کو سنبھالو
گرتا ہوا تاج ہم نے دیکھا

جیتے تو خوشی سے مر نہ جاتے
کس شخص کا راج ہم نے دیکھا

کیا کیا نہ ترس ترس گئے ہم
کیا کیا نہ سماج ہم نے دیکھا

روئے ہیں تو لوگ رو پڑے ہیں
اب کے تو رواج ہم نے دیکھا

گوہرؔ کو سلام شوق پہنچے
کچھ کام نہ کاج ہم نے دیکھا

گوہر ہوشیارپوری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم