Band aankhoo main mra khowab chupaya tum nay
غزل
بند آنکھوں سے مرا خواب چھپایا تم نے
مسندِ دل پہ بصد شان بٹھایا تم نے
کیا کبھی مجھ سے بھی چاہی تھی اجازت اس نے
کیوں مرے نام کا تمغہ یہ سجایا تم نے
روبرو آئنہ دیکھا جہاں سوچا تم کو
یوں تصور میں سہی عکس دکھایا تم نے
زخمِ دل تو بڑی مشکل سے بھرا کرتے ہیں
کس طرح داغ سہولت سے مٹایا تم نے
ساگرِ غم میں تو میں ڈوب چلی تھی شاہیں
تھام کر ہاتھ مرا مجھ کو بچایا تم نے
شاہین برلاس
Shaheen Barlas