loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 18:13

بُجھے دلوں میں یقینِ سحر سلامت ہے

بُجھے دلوں میں یقینِ سحر سلامت ہے
کہ اسمِ پاک ترا صبح کی علامت ہے

کجی سے دُور رہی تیرے گلستاں کی بہار
کہ تیرے باغ کا ہر نخل سرو قامت ہے

وہ اب ہوں کوچۂ طائف کہ شام کے بازار
ترے لہو کا تقاضا ہی استقامت ہے

تو وہ چراغ جو نورِ ازل سے روشن ہے
تو وہ حدوث کہ جس کی بنا قدامت ہے

حساب مجھ سے نہ لے پیش مصطفیٰ ، یارب!
کہ میری فروِعمل دفترِ ملامت ہے

وہ اور ہیں جو متاعِ عمل پہ نازاں ہیں
ہمارے پاس توآنسو ہیں اور ندامت ہے

حسن جلیل اختر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم