بکاو کیا ہے؟
نہ لفظ میرے نہ سوچ میری
نہ درد میرے ہاں کھوکھلا جسم بیچ دوں تو ۔۔ ۔
ہزار گاہک ، ہزار دلبر
وہ کون ہے جس کو چاہئیے ہوں
مری وفائیں مری شرافت
مری محبت مری صداقت
اگر بناوٹ کو بیچ دوں تو ۔۔ ۔
لگیں گے تب دام میرے بہتر
عجیب بے کیف زندگی ہے
کہ جس کے بے مہر راستوں پر ۔ ۔۔
نہ کوئی اپنا نہ کوئی دردی
نہ کوئی ساتھی نہ کوئی سنگی
مری ضرورت خریدنے کو
ہیں سب ہی بنیے ، ہیں سب ہی تاجر
ہالہ