غزل
بھولنا جب بھی تجھ کو چاہا ہے
تو مرے پاس لوٹ آیا ہے
مجھ کو درکار اپنی تھی مدحت
اس طلب میں ہی سب گنوایا ہے
اس کو ڈھونڈا گلی گلی میں نے
وہ جو دل میں مرے سمایا ہے
تو بنے گا مرا ہی بالآخر
دل کو اس بات پر منایا ہے
ہے عجب راستہ محبت کا
جس پہ نہ پیڑ ہے نہ سایہ ہے
حنا عباس