loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 07:02

بیٹھے ہیں ایسے زلف میں کلیاں سنوار کے

بیٹھے ہیں ایسے زلف میں کلیاں سنوار کے
آئے ہوں جیسے ان کے لئے دن بہار کے

اے تیز رو زمانے تجھے کچھ خبر بھی ہے
لمحے صدی بنے ہیں شب انتظار کے

باقی رہے نہ گلشن و گل اور نہ آشیاں
لیکن ہیں چار سو وہی چرچے بہار کے

اے رہ روان گور غریباں خموش ہو
سوئے ہیں سونے والے شب غم گزار کے

اے سالکان اہل جنوں اور تیز گام
اٹھ اٹھ کے دیکھتے ہیں بگولے غبار کے

میرے خدا شکستہ سفینے کی خیر ہو
ہر موج دیکھتی ہے مجھے سر ابھار کے

ساغر خیامی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم