Bay Maana taaluq to Nahi joor mujhay Choor
غزل
بےمعنی تعلق تو نہیں جوڑ , مجھے چھوڑ
اے ہجر مجھے ایسے نہ بھنبھوڑ , مجھے چھوڑ
اک عمر کی محنت سے کیا ہے اسے پتھر
اب یونہی نہ دل کو مرے جھنجھوڑ , مجھے چھوڑ
اس ادھ موئے شیطان کو قوت تو نہیں دے
جا اور کہیں جا کے یہ سر پھوڑ , مجھے چھوڑ
مومن تو نہیں پھر بھی ہے کچھ خوفِ خدا تو
مائل بہ گنہ کر نہیں , چل دوڑ , مجھے چھوڑ
شوخی سے شرارت سے تجھے پیار سے کسنا
شرما کے وہ کہہ دینا ترا , چھوڑ , مجھے چھوڑ
اب تیرے بنا بھی تو مرا گھر ہے مکمل
مت سوچ مری اپنی طرف موڑ , مجھے چھوڑ
عابد میں پریشاں ہوں رویے سے تمہارے
بہتر ہے کہ اب عہد ِ وفا توڑ , مجھے چھوڑ
عابد عمر
Aabid Umar