loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 03:11

بے قراری سی بے قراری ہے

غزل

بے قراری سی بے قراری ہے
سانس لینا بھی اب تو بھاری ہے

موت کو کس لئے کریں بدنام
زندگی زندگی سے ہاری ہے

آدمی اس سے بچ نہیں سکتا
وقت سب سے بڑا شکاری ہے

کیا ہوا گر نہیں خوشی اپنی
غم کی جاگیر تو ہماری ہے

شکل اپنی نہ دیکھیے اس میں
آئنہ جو چمک سے عاری ہے

شام کے رنج کو بھی یاد رکھے
چڑھتے سورج کا جو پجاری ہے

گلستاں آپ کا سہی لیکن
زندگی کس نے اس پہ واری ہے

ہاتف عارفی فتح پوری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم