بے وفا ہوں نہ وفادار ہوں میں
سچ تو یہ ہے کہ اداکار ہوں میں
۔
سی دیئے اس نے مرے ہونٹ تو کیا
اب مجسم لب اظہار ہوں میں
۔
میرے ہاتھوں میں گڑے ہیں کانٹے
پھول ہوں اور سر دار ہوں میں
۔
ہر کرن ڈوب چلی صورت نبض
کن اندھیروں میں ضیا بار ہوں میں
۔
ذہن ہے سر پہ لٹکتی تلوار
کن عقائد میں گرفتار ہوں میں
۔
اس لیے مجھ سے خفا ہے کوئی
اس کا ہوتے ہوئے خوددار ہوں میں
خالد احمد