غزل
تجھ کو آساں نہیں بھلا دینا
زخم دل دل میں ہی دبا دینا
تھک گئے تیرے آبلہ پا اب
عمر کی مت ہمیں دعا دینا
کب کیا عدل منصفوں نے یہاں
اور مظلوم کو دبا دینا
تاراؔ دنیا میں جی نہیں لگتا
جانے والو ہمیں بھلا دینا
طاہرہ جبین طارا
غزل
تجھ کو آساں نہیں بھلا دینا
زخم دل دل میں ہی دبا دینا
تھک گئے تیرے آبلہ پا اب
عمر کی مت ہمیں دعا دینا
کب کیا عدل منصفوں نے یہاں
اور مظلوم کو دبا دینا
تاراؔ دنیا میں جی نہیں لگتا
جانے والو ہمیں بھلا دینا
طاہرہ جبین طارا