loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 18:21

ترا نیاز مند ہوں نیاز کے بغیر بھی

ترا نیاز مند ہوں نیاز کے بغیر بھی

دلیل کے بغیر بھی جواز کے بغیر بھی

مثال کیا کہ سر بسر ترا وجود شاعری

کلام کے بغیر بھی بیاض کے بغیر بھی

تری طلب کا فاصلہ خلش نے طے کرا دیا

سلوک کے بغیر بھی لحاظ کے بغیر بھی

گزر رہی تھی زندگی گزر رہی ہے زندگی

نشیب کے بغیر بھی فراز کے بغیر بھی

تری نگاہ خود نگر دلوں کو مات کر گئی

لڑائی کے بغیر بھی محاذ کے بغیر بھی

روا ہے عشق میں روا مگر یہ سجدۂ وفا

اذان کے بغیر بھی نماز کے بغیر بھی

جاوید صبا

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم