24/02/2025 05:52

ترا ہی جلوہ ہے اب میرے روبرو مولا

ترا ہی جلوہ ہے اب میرے روبرو مولا
مرے چہار طرف ایک تو ہی تو مولا

ہر ایک ذرے میں موجود تیری قدرت ہے
ہر ایک ذرے میں پاٸی ہے تیری بو مولا

یہ تیری بزم بھی ہے اور ایک معبد بھی
تر ا ہی ذکر ہے محفل میں چارسو مولا

وہ شے جو دنیا میں موجود ہے بلا تفریق
ترے ہی نام سے پاتی ہے وہ نمو مولا

تو شاہ رگ سے بھی میرے قریب ہے پھر بھی
تری تلاش ہے , تیری ہی جستجو مولا

یہ مسٸلوں کے پلندے جو ہیں , انہیں پل میں
جو حل کرے گا , فقط وہ ہے ایک تو مولا

یہ تیرے ذکر سے بہتی رہے قیامت تک
نہ خشک ہو مری آنکھوں کی آبجو مولا

مدیحہ شوق

مزید شاعری