loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 19:04

تری قدرتوں کا کمال ہوں مرے کوزہ گر

تری قدرتوں کا کمال ہوں مرے کوزہ گر
میں سراپا حسن و جمال ہوں مرے کوزہ گر

مرے پیچ و خم، مرے زاویوں میں جھلک تری
ترے خال و خد کی مثال ہوں مرے کوزہ گر

جو مچل رہے ہیں مدھر سے چنگ و رباب پر
ترے زمزموں کی وہ تال ہوں مرے کوزہ گر

تری سوچ کے حسیں طاقچوں میں سجا ہوا
تری خلوتوں کا خیال ہوں مرے کوزہ گر

کسی چاک کا ، کسی خاک کا ، نہیں معجزہ
تری اک نظر کا کمال ہوں مرے کوزہ گر

میں تپا نہیں ، میں جلا نہیں ، کسی آگ میں
تری حدتوں کا جلال ہوں مرے کوزہ گر

مجھے میری ذات کے حاشیوں میں نہ قید کر
تری عظمتوں کی مثال ہوں مرے کوزہ گر

میں چٹخ گیا ہوں کہ ٹوٹنے کے قریب ہوں
ذرا تھام ، خستہ خصال ہوں مرے کوزہ گر

میں ہوں اپنی ذات کے دائروں میں گھرا ہوا
نہ جنوب ہوں نہ شمال ہوں مرے کوزہ گر

مری خاک میں ہیں زحل کی ریشہ دوانیاں
میں سراپا رو بہ زوال ہوں مرے کوزہ گر

گرا طاق سے تو نہ پھر کہیں بھی پناہ ملی
انہی گردشوں سے نڈھال ہوں مرے کوزہ گر

میں سفال گرد و سفال پوش و سفال رو
وہی تیرا جامِ سفال ہوں مرے کوزہ گر

کبھی مے کدے کبھی دیر و زم کی زواریاں
میں حرام ہوں نہ حلال ہوں مرے کوزہ گر

مجھے توڑ دے یا بگاڑ دے کہ سنوار دے
ترے چاک کا ہی منال ہوں مرے کوزہ گر

مری ہیئتیں نہ بگاڑ دیں مری خواہشیں
کہ میں آپ اپنا وبال ہوں مرے کوزہ گر

نہ پلٹ کے پھر اَمـؔـر آ سکا ترے چاک پر
کوئی گردشِ مہ و سال ہوں مرے کوزہ گر

امر روحانی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم