Try siwa mry Dil ki sada sunnay ga koon
غزل
ترے سوا مرے دل کی صدا سنے گا کون
قدم قدم پہ میرا سائباں بنے گا کون
دل و دماغ پہ چھائی ہے تیرگی میرے
ھوا کے دوش وگرنہ دیا رکھے گا کون
یہاں تو سارے کے سارے ہیں بت شکن جاناں
مرے سوا ترے قدموں میں سر رکھے گا کون
یہ میں ہوں میں، مرے دلبر مرے سوا آخر
وفا کی راہ میں یوں دربدر پھرے گا کون
لٹے تو راہ_ محبت میں قافلے کئی پر
جو کربلا میں لٹا اس طرح لٹے گا کون
کسے پڑی ہے سییے چاک دامن_ دل یوں
قبائے روح کے پیوند بھلا گنے گا کون
جو ایک رات میں پورا مجھے جلاؤ گے
تو میرے بعد اندھیرے میں یوں جلے گا کون
چلو میں تیرے تصور کو چھوڑ دوں لیکن
ترے خیال کا نعم البدل بنے گا کون
جمالِ لالہ وگل مہر و ماہ تجھ سے
جو تو نہیں تو گلستاں میں پھر بچے گا کون
وفا کی راہ میں جو جو ہوا "مجدد” وہ
تو لکھ نہ پایا تو پھر وہ ستم لکھے گا کون.
پیر غلام مجدد سرہندی مجدد
Peer Ghulam Mujadid sarhandi