24/02/2025 05:32

ترے کوچے کی تیاری بہت ہے

ترے کوچے کی تیاری بہت ہے
مگر یہ جان بھی پیاری بہت ہے

ہمارے شہر کے دیوار و در پر
یہ شب کٹنے تلک بھاری بہت ہے

ہمارےباغ جلتے جارہے ہیں
اگرچہ شغل گلکاری بہت ہے

ہر اک سو دام ہیں ان راستوں میں
مگر ہم میں بھی ہشیاری بہت ہے ۔

ابھرتے ڈوبتے ان ساحلوں کی
کسی طوفان سے یاری بہت ہے

میں اٹھ کے آئی ہوں جس انجمن سے
وہیں جانے کی تیاری بہت ہے

بہت صدمے اٹھائے ہم نے لیکن
یہ صدمہ جان پہ بھاری بہت ہے

اسے بھی راہ میں غمگین دیکھا
گھڑی ہم پر بھی یہ بھاری بہت ہے

کہیں دل کو قرار آہی نہ جائے
یہ سوچا ہے تو بیزاری بہت ہے

ریحانہ احسان

مزید شاعری