loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 19:02

تزئین بزم غم کے لیے کوئی شے تو ہو

تزئین بزم غم کے لیے کوئی شے تو ہو
روشن چراغ دل نہ سہی جام مے تو ہو

ہم تو رہین رشتۂ بے گانگی رہے
سارے جہاں سے تیری ملاقات ہے تو ہو

غم بھی مجھے قبول ہے لیکن بہ قدر شوق
دل کا نصیب درد سہی پے بہ پے تو ہو

فریاد ایک شور ہے آہنگ کے بغیر
نالہ متاع درد سہی کوئی لے تو ہو

یہ کیا کہ اہل شوق نہ اپنے نہ آپ کے
یا موت یا حیات کوئی بات طے تو ہو

ہے دور حسن سلسلۂ زیر و بم کی بات
پہلے گداز سینہ سزاوار نے تو ہو

ہر چند دو قدم ہی سہی منزل مراد
یہ مختصر سی راہ مگر ہوشؔ طے تو ہو

ہوش ترمزی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم