loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 19:12

تمام سکھ ہے

خواص ٹن ہیں، عوام ٹن ہیں
اداس مجنوں، ملول رانجھے
حریص کیدو، خبیث کھیڑے،
نہ جانے پانی کے محض سادے گلاس پی کر بھی کس طرح سے
دکھائی دیتا ہے ایسے
جیسے تمام ٹن ہیں

مرے عزیزو

تم ان کے جعلی سے غل غپاڑے کو
عین ایکٹنگ سمجھتے رہنا
اور ان سے کہنا
محبتوں میں جو کھانی پڑتی ہے مار،سکھ ہے
جو کوئے جاناں میں انسداد وصال بن کے کھڑا ہوا ہے
وہ چوکیدارا ہزار سکھ ہے
فتور سکھ ہے، غرور سکھ ہے، قریب دکھ اور دور سکھ ہے
جو اس جہاں میں کسی کو ہرگز نہیں ملے گی، وہ حور سکھ ہے

سو اے مریضو

دوا کی خواہش میں خود کو بیمار کرنے والو سبھی عزیزو
یقین مانو
علاج دکھ ہے، حکیم دکھ ہے
کہ اہل حسن و ادا کی ساری ہی ٹیم دکھ ہے
نئے زمانے کے بیوقوفو
اداوحسن صنم سے یکسر فرار سکھ ہے
جو بزم جاناں سے دور لےجائے
ایسی بس، کوچ ،ایسا چنگ چی،
اور ایسی ننھی سی کار سکھ ہے

ڈاکٹر عزیز فیصل

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم