loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 18:16

تمہاری فرقت میں میری آنکھوں سے خوں کے آنسو ٹپک رہے ہیں

Tumhari Furqat main meri aankhoon say khoo kay aansoo Tapak Rahay Hain

غزل

تمہاری فرقت میں میری آنکھوں سے خوں کے آنسو ٹپک رہے ہیں
سپہر الفت کے ہیں ستارے کہ شام غم میں چمک رہے ہیں

عجیب ہے سوز و ساز الفت طرب فزا ہے گداز الفت
یہ دل میں شعلے بھڑک رہے ہیں کہ لالہ و گل مہک رہے ہیں

بہار ہے یا شراب رنگیں نشاط افروز کیف آگیں
گلوں کے ساغر چھلک رہے ہیں گلوں پہ بلبل چہک رہے ہیں

جہاں پہ چھایا سحاب مستی برس رہی ہے شراب مستی
غضب ہے رنگ شباب مستی کہ رند و زاہد بہک رہے ہیں

مگر اثرؔ ہے خموش و حیراں حواس گم چاک داماں
لبوں پہ آئیں نظر پریشاں تو رخ پہ آنسو ٹپک رہے ہیں

اثر صہبائی

Asar Sehbaee

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم