loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 10:29

توبہ کی نازشوں پہ ستم ڈھا کے پی گیا – Toba ki nazishon pe sitam dhake pee gaya

توبہ کی نازشوں پہ ستم ڈھا کے پی گیا
”پی”! اس نے جب کہا تو میں گھبرا کے پی گیا

دل ہی تو ہے اٹھائے کہاں تک غم و الم
میں روز کے ملال سے اکتا کے پی گیا

تھیں لاکھ گرچہ محشر و مرقد کی الجھنیں
گتھی کو ضبط شوق کی سلجھا کے پی گیا

مے خانۂ بہار میں مدت کا تشنہ لب
ساقی خطا معاف! خطا کھا کے پی گیا

نیت نہیں خراب نہ عادی ہوں اے ندیم
”آلام روزگار سے تنگ آ کے پی گیا’

ساقی کے حسن دیدۂ میگوں کے سامنے
میں جلوۂ بہشت کو ٹھکرا کے پی گیا

اٹھا جو ابر دل کی امنگیں چمک اٹھیں
لہرائیں بجلیاں تو میں لہرا کے پی گیا

دل کچھ ثبوت حفظ شریعت نہ دے سکا
ساقی کے لطف خاص پہ اترا کے پی گیا

احسان دانش

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم