loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:49

تو زمیں پر ہے کہکشاں جیسا

تو زمیں پر ہے کہکشاں جیسا

میں کسی قبر کے نشاں جیسا

۔

میں نے ہر حال میں کیا ہے شکر

اس نے رکھا مجھے جہاں جیسا

۔

ہو گئی وہ بہن بھی اب رخصت

پیار جس نے دیا تھا ماں جیسا

۔

فاصلہ کیوں دلوں میں آیا ہے

گھر کے آنگن کے درمیاں جیسا

۔

میرے دل کو ملا نہ لفظ کوئی

میرے اشکوں کے ترجماں جیسا

۔

میرے اک شعر میں سمایا ہے

کرب صدیوں کی داستاں جیسا

۔

شہر میں ایک مجھ کو دکھلا دو

تم مرے گاؤں کے جواں جیسا

۔

جھیل سی ان اداس آنکھوں میں

عکس تھا نیلے آسماں جیسا

۔

مجھ کو ویسا خدا ملا بالکل

میں نے عارفؔ کیا گماں جیسا

عارف شفیق

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم