loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:42

تو مرے عکس تصور سے جدا لگتا نہیں

غزل

تو مرے عکس تصور سے جدا لگتا نہیں
فاصلہ جو درمیاں ہے فاصلہ لگتا نہیں

کالی راتیں دیکھ لوں تو خوف آتا ہے مجھے
خواب کیا پھر نیند سے بھی رابطہ لگتا نہیں

آئنے نے مجھ سے پوچھا تو بتا یہ کون ہے
میں نے دیکھا اور کہا کچھ بھی پتہ لگتا نہیں

کیا محبت کیا ہے نفرت دو الگ ہیں سلسلے
جیسے سچ کا جھوٹ سے بھی واسطہ لگتا نہیں

حرف سارے بول اٹھیں جب بھی میں لکھنے لگوں
اب کوئی جذبہ مرا محو دعا لگتا نہیں

تلخیوں کے زہر کو تحفہ سمجھ لینا بہارؔ
ڈر تو ہے بس کرب کا اس کے سوا لگتا نہیں

بہار النساء بہار

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم