Tu kia hay meray wastay Gar Jaan Jayee Ga
غزل
تو کیا ہے میرے واسطے گر جان جائے گا
اس آئینے میں خود کو بھی پہچان جائے گا
اس کشمکش میں بیت گئی عمرِ رائیگاں
کس بات پر وہ شخص برا مان جائے گا
یہ سیم و زر یہ عہدہ و منصب یہ کرّ و فر
مٹی میں تیرے ساتھ یہ سامان جائے گا
کس نے کہا تھا اس کی نظر سے کلام کر
دل اب تو تیرے ہاتھ سے نادان جائے گا
تو جس کے واسطے ہے زمانے سے بدگماں
اک دن تجھے وہ چھوڑ کے عدنان جائے گا
ڈاکٹر عدنان خالد
Doctor Adnan Khalid