loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 17:01

تُو اپنے رب سے ڈرتا کیوں نہیں ہے؟

تُو اپنے رب سے ڈرتا کیوں نہیں ہے؟
جو ڈر ہے ، تو! سنورتا کیوں نہیں ہے؟

تجھے تیرا "تکبر” ڈس رہا ہے
تکبر! سے ٹکرتا کیوں نہیں ہے ؟

درونِ دل سے” نفرت "کو کھرچ کر!
"محبت” اس پہ دھرتا کیوں نہیں ہے؟

ندامت! "چپ "کے ساحل پر کھڑی ہے
سکوں پرور! بپھرتا کیوں نہیں ہے؟

نہ ہو قول و عمل تیرا تضادی !
یہ وعدہ خود سےکرتا کیوں نہیں ہے؟

جہاں بھر میں تو عرضی لے کے گھوما!
تو رب سے عرض کرتا کیوں نہیں ہے ؟

نزی! غفلت میں بیداری کا قائل!
خرد کا جام بھرتا کیوں نہیں ہے ؟

نازیہ نزی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم