loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 14:38

تیرا فسوں غزل تری باتیں ردیف تھیں

تیرا فسوں غزل تری باتیں ردیف تھیں
تھی زندگی غزل تری یادیں ردیف تھیں

ظلم و ستم فراق کی رسمیں ردیف تھیں
لاتی تھیں تیری یاد جو شامیں ردیف تھیں

جب کھل کے آیا سامنے محسوس تب ہوا
کردار میں ترے کئی پرتیں ردیف تھیں

یوں ہمسفر ہوئے تھے پہ باہم نہ رہ سکے
قسمت تھے فاصلے کئی راہیں ردیف تھیں

رخصت کے وقت عالمِ جذبِ نہاں نہ پوچھ
اٹھ اٹھ کے گرنے والی نگاہیں ردیف تھیں

یہ اور بات وعدے وفا ہی نہ ہو سکے
پر ساتھ جینے مرنے کی قسمیں ردیف تھیں

کیسے قصور کہہ دیں جفاؤں کا ہم بھلا
بے شک تمہارے عشق کی راہیں ردیف تھیں

صحرا میں میرے عشق کی لکھی گئی غزل
سورج کی گرم گرم شعائیں ردیف تھیں

کیسی لکھیں نسیم زمانہ بتائے گا
مقطع کے ساتھ آپ کی غزلیں ردیف تھیں

نسیم بیگم نسیم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم