loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 16:06

تیری یادیں بحال رکھتی ہے

غزل

تیری یادیں بحال رکھتی ہے
رات دل پر وبال رکھتی ہے

شب غم کی یہ راگنی بن میں
بانسری جیسی تال رکھتی ہے

دل کی وادی سے اٹھنے والی کرن
وحشتوں کو اجال رکھتی ہے

بام و در پر اترنے والی دھوپ
سبز رنگ ملال رکھتی ہے

شام کھلتی ہے تیرے آنے سے
لب پہ تیرا سوال رکھتی ہے

ایک لڑکی اداس صفحوں میں
اک جزیرہ سنبھال رکھتی ہے

آخری دیپ کی لرزتی لو
مہر و مہ سا جمال رکھتی ہے

عاصمہ طاہر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم