loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 13:22

تین رنگوں سے مرے رنگ میں آئی ہوئی آگ

تین رنگوں سے مرے رنگ میں آئی ہوئی آگ
ہے مرے چاروں طرف اپنی لگائی ہوئی آگ

تم چراغوں پے جمی برف کے معبود چراغ
میں اسی برف کے معبد سے چرائی ہوئی آگ

لمس در لمس گھٹی روشنی تقسیم ہوئی
دیپ سے دیپ جلا اور پرائی ہوئی آگ

آگ میں صرف ہوئے میرے سنائے ہوئے شعر
تو تمھیں کیسی لگی میری لگائی ہوئی آگ

آ گئی آگ کی تصویر مرے کینوس تک
جل گیا دیکھ کے میں اپنی بنائی ہوئی آگ

آگ حشرات نگل جاتی ہے دیکھا تم نے
تم نے دیکھی کبھی حشرات کی کھائی ہوئی آگ؟

ہے الگ آگ جو سینے میں چھپائی ہوئی ہے
اور جدا ہے مری آنکھوں کی بہائی ہوئی آگ

عمار اقبال

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم