loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 13:10

جاتا ہے جو گھروں کو وہ رستہ بدل دیا

جاتا ہے جو گھروں کو وہ رستہ بدل دیا
آندھی نے میرے شہر کا نقشہ بدل دیا

پہچان جن سے تھی وہ حوالے مٹا دیے
اس نے کتاب ذات کا صفحہ بدل دیا

کتنا عجیب ہے وہ مصور کہ غور سے
دیکھے جو خد و خال تو چہرہ بدل دیا

وہ کھیل تھا مذاق تھا یا خوف تھا کوئی
اک چال چل کے اس نے جو مہرہ بدل دیا

کرتا رہا اسیری کے احساس کو شدید
زنجیر کھول دی کبھی پہرا بدل دیا

فاطمہ حسن

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم