loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 04:05

جب بھی دشمن بن کے اس نے وار کیا

جب بھی دشمن بن کے اس نے وار کیا

میں نے اپنے لہجے کو تلوار کیا

۔

میں نے اپنے پھول سے بچوں کی خاطر

کاغذ کے پھولوں کا کاروبار کیا

۔

میری محنت کی قیمت کیا دے گا تو

میں نے دشت و صحرا کو گلزار کیا

۔

میں فرہادؔ یا مجنوں کیسے بن جاتا

میں شاعر تھا میں نے سب سے پیار کیا

۔

اس کی آنکھیں خواب سے بننے لگتی ہیں

جب بھی میں نے چاہت کا اظہار کیا

۔

اپنے پیچھے آنے والوں کی خاطر

میں نے ہر اک رستے کو ہموار کیا

۔

اس کے گھر کے سارے لوگ مخالف تھے

پھر بھی عارفؔ اس نے مجھ سے پیار کیا

عارف شفیق

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم