loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 23:58

جب دل میں حرارت ہو اور ذہن ہو سودائی

Jab Dil Main Hararat Ho aur Zehn Ho soodaee

غزل

جب دل میں حرارت ہو اور ذہن ہو سودائی
پا لیتے ہیں منزل تب منزل کے تمنائی

حالات کے ہاتھوں ہم ڈوبے بھی ہیں ابھرے بھی
مرنے کی دعا مانگی ، جینے کی قسم کھائی

اس سمت بھی آئینہ ،اس سمت بھی آئینہ
اب کون تماشا ہو اور کون تماشائی

موسم سے گلہ کیسا ، خاروں سے شکایت کیا
پھولوں کے روئیے میں کانٹوں کی چبھن پائی

جب ہم نے زباں کھولی ، منوایا وجود اپنا
فوراً ہی زمانے کے ماتھے پہ شکن آئی

ہر دور میں عورت ہی کیوں ‘اگنی پریکشا’ دے ؟
تم بھی تو چلو اس پر جو آگ ہے سلگائی

تبسؔم اعظمی.

Tabasum Aazmi

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم