loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:35

جب گل کی قباؤں سے گلشن میں صبا الجھی

Jab Gul ki Qabaoon say Gulshan ki Hawa Uljhi

غزل

جب گل کی قباؤں سے گلشن میں صبا الجھی
ہاتھوں کی لکیروں سے رہ رہ کے حنا الجھی

احساسِ دمیدہ کے الفاظ دریدہ ہیں
ہونٹوں پہ تصور کی آ آ کے دعا الجھی

یہ تشنہ لبی دیکھو ساغر کے کھنکتے ہی
شیشے میں پری اتری میکش سے بلا الجھی

پھر چشمِ تحیر نے سجدے کیے جھک جھک کر
جب گردشِ دوراں سے دامن کی ہوا الجھی

اِس صحرا نوردی کا عالم ہی نرالا ہے
ہر خار مغیلاں سے چھالوں کی وبا الجھی

گھنگھور گھٹاؤں نے چہرے کو چھپایا ہے
اُس زلف پریشاں سے تھم تھم کے ہوا الجھی

بنتی ہے بگڑتی ہے پھر خود ہی سنورتی ہے
تقدیر مسلسل کیوں تم سے ہی ضیاء الجھی

سید محمد ضیا علوی

Syed Mohammad Zia alvi

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم