loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 19:15

جسے بھی دیکھیے پیاسا دکھائی دیتا ہے

غزل

جسے بھی دیکھیے پیاسا دکھائی دیتا ہے
کوئی مقام ہو صحرا دکھائی دیتا ہے

نہ جانے کون ہے وہ وقت شام جو اکثر
گلی کے موڑ پہ بیٹھا دکھائی دیتا ہے

جو چاندنی میں نہاتے ہوئے بھی ڈرتا تھا
وہ جسم دھوپ میں جلتا دکھائی دیتا ہے

پہنچ رہی ہے جہاں تک نگاہ سڑکوں پر
نہ کوئی پیڑ نہ سایہ دکھائی دیتا ہے

کنار آب نہ بیٹھو کہ جھیل میں خاورؔ
تمہارا عکس بھی الٹا دکھائی دیتا ہے

بدیع الزماں خاور

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم