loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:16

جس جگہ بھی ملا گھنا سایا

غزل

جس جگہ بھی ملا گھنا سایا
ہم نے کچھ دیر کو سکوں پایا

ہم نوید سحر میں غلطاں تھے
ظلمت شب نے آ کے چونکایا

ہم مقدر ہیں دھوپ کا یارو
ہم پہ ہنستا ہے کس لیے سایا

ہو چلے تھے دیار غیر کے ہم
تیری یادوں نے دام پھیلایا

ہم گھنی چھاؤں سے نکل بھاگے
جب بھی سورج عروج پر آیا

وشو ناتھ درد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم