loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 12:31

جشن آوارگی و رنج مسافت کا شریک

غزل

جشن آوارگی و رنج مسافت کا شریک
دشت کا دشت ہوا ہے مری وحشت کا شریک

اب پلٹنے کا سفر ہے تو نظر آتا نہیں
وہ جو رہتا تھا ہمیشہ مری عجلت کا شریک

ہم کہ ہر قرن میں مل مل کے بچھڑنے والے
آ خدا کو بھی کریں اپنی روایت کا شریک

صرف آنکھوں کے نمک نے نہیں سینچی ہے غزل
دانۂ دل بھی ہے چکی کی مشقت کا شریک

چھوڑ جاتا ہے کسی وقت تو دل بھی تنہا
کون ہوتا ہے مری جاں شب وحشت کا شریک

رنگ سے رنگ ملا اور ہوا ہم آمیز
یوں بنا وصل ترے ہجر کی راحت کا شریک

تو بتا زرد زمانوں میں بھٹکتے ہوئے چاند
کون رہتا ہے اس آئینے کی حیرت کا شریک

منجمد وقت کے ٹکڑوں میں پگھلتی ہوئی میں
اور اک لمس مرے لمس کی حدت کا شریک

صائمہ زیدی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم