loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 04:52

جلوہ گاہِ نازِ جاناں جب مرا دل ہو گیا

جلوہ گاہِ نازِ جاناں جب مرا دل ہو گیا
سامنا فانی مجھے دل کا بھی مشکل ہو گیا

مژدہِ تسکیں سے بے تابی کے قابل ہو گیا
دل پہ جب تیری نگاہیں جم گئیں دل ہو گیا

کر کے دل کا خون کیا بے تابیاں کم ہو گئیں
جو لہو آنکھوں سے دامن پر گرا دل ہو گیا

سن کے تیرا نام آنکھیں کھول دیتا تھا کوئی
آج تیرا نام لے کر کوئی غافل ہو گیا

طور نے جل کر ہزاروں طور پیدا کر دیے
ذرہ ذرہ میرے دل کی خاک کا دل ہو گیا

موت آنے تک نہ آئے، اب جو آئے ہو تو ہائے
زندگی مشکل ہی تھی، مرنا بھی مشکل ہو گیا

دردِ فرقت کی خلش وابستہِ انفاس تھی
مدعائے زندگانی مر کے حاصل ہو گیا

دل سراپا درد تھا وہ ابتدائے عشق تھی
انتہا یہ ہے کہ فانی درد اب دل ہو گیا​

فانی بدایونی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم