loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 04:29

جلے ہیں دل نہ چراغوں نے روشنی کی ہے

غزل

جلے ہیں دل نہ چراغوں نے روشنی کی ہے
وہ شب پرستوں نے محفل میں تیرگی کی ہے

حدیث ظلم و ستم ہے ہنوز نا گفتہ
ہنوز مہر زبانوں پہ خامشی کی ہے

اس ایک جام نے ساقی کی جو عطا ٹھہرا
سکوں دیا ہے نہ کچھ درد میں کمی کی ہے

ہمیں یہ ناز نہ کیوں ہو کہ نے نواز ہیں ہم
ہمارے ہونٹوں نے ایجاد نغمگی کی ہے

چمن میں صرف ہمیں راز داں ہیں کانٹوں کے
گلوں کے ساتھ بسر ہم نے زندگی کی ہے

فراق یار نے بخشی ہے وصل کی لذت
خیال یار نے ظلمت میں روشنی کی ہے

ہیں جس کی دید سے محروم آج تک خاورؔ
اسی کی ہم نے تصور میں بندگی کی ہے

بدیع الزماں خاور

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم