loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 10:40

جل کے راکھ ہونے کی کوششیں نہیں ہوتیں

جل کے راکھ ہونے کی کوششیں نہیں ہوتیں
دیرپا بہت دل کی خواہشیں نہیں ہوتیں

خود بخود ہی کھلتے ہیں دل میں پھول خوشیوں کے
دل کو شاد رکھنے کی کاوشیں نہیں ہوتیں
حال اپنا آکے وہ خود ہمیں کو بتلائیں
ہم سے ان کی جاکے تو پرسشیں نہیں ہوتیں

دوست بھی صفوں میں ہیں اور اپنے دشمن بھی
کامیاب پھر کیسے سازشیں نہیں ہوتیں

ایک جستجو دل کو مضطرب سی رکھتی ہے
بے سبب تو قسمت کی گردشیں نہیں ہوتیں

تخت و تاج مانگےسےکب کسی کو ملتا ہے
دل کی بادشاہی میں بخششیں نہیں ہوتیں

معجزوں پہ زندہ ہیں اور دعائیں کرتے ہیں
ہجرتوں کے موسم میں بارشیں نہیں ہوتیں

نزہت عباسی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم