loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:40

جوانی کا زمانہ یاد آیا

جوانی کا زمانہ یاد آیا
محبت کا فسانہ یاد آیا

اگر آبادیوں میں شام آئی
پرندے کو ٹھکانہ یاد آیا

گلستان پر تو بجلی گر چکی ہے
تجھے اب آشیانہ یاد آیا

اگر میں جانبِ دل دیکھتا ہوں
نگاہوں کا نشانہ یاد آیا

محبت میں کسی کی مر رہا ہوں
مگر دل کو ترانہ یاد آیا

ہمارے سامنے وہ مسکرائے
ہمیں غم کا خزانہ یاد آیا ہ

مارے عشق کا دنیا میں قیصر
فسانہ تھا فسانہ یاد آیا

رانا خالد محمود قیصر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم