loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 23:31

جوں جوں ترا شعور اسیروں میں آئے گا

joon joon tra shaoor aseeroo main aayee ga

غزل

جوں جوں ترا شعور اسیروں میں آئے گا
تیرے بدن کا لوچ سلاخوں میں آئے گا

اس کی نظر میں ہیچ ہیں صدیوں کے فاصلے
وہ جب بھی آنا چاہے گا لمحوں میں آئے گا

سوچا نہ تھا کبھی کہ مرے گھر ایک فرد
بس شادیوں میں اور جنازوں میں آئے گا

تم میری زندگی میں تو شامل نہ ہو سکے
لیکن تمہارا ذکر کتابوں میں آئے گا

پھر حشر پر ہی جائے گا انصاف کا حصول
پھر فیصلہ اشاروں کنایوں میں آئے گا

راہی یہ راہِ شوق ہے اس رہ گزار میں
کھنچ کھنچ کے دل کا خون بھی تلووں میں آئے گا

عظیم راہی


Azeem Rahi

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم