joon joon tra shaoor aseeroo main aayee ga
غزل
جوں جوں ترا شعور اسیروں میں آئے گا
تیرے بدن کا لوچ سلاخوں میں آئے گا
اس کی نظر میں ہیچ ہیں صدیوں کے فاصلے
وہ جب بھی آنا چاہے گا لمحوں میں آئے گا
سوچا نہ تھا کبھی کہ مرے گھر ایک فرد
بس شادیوں میں اور جنازوں میں آئے گا
تم میری زندگی میں تو شامل نہ ہو سکے
لیکن تمہارا ذکر کتابوں میں آئے گا
پھر حشر پر ہی جائے گا انصاف کا حصول
پھر فیصلہ اشاروں کنایوں میں آئے گا
راہی یہ راہِ شوق ہے اس رہ گزار میں
کھنچ کھنچ کے دل کا خون بھی تلووں میں آئے گا
عظیم راہی
Azeem Rahi