loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:33

جو تھے اڑان پہ طائر وہی شکار ہوئے

Jo They Urraan pa Taair wohi Shikaar Hoyee

غزل

جو تھے اڑان پہ طائر وہی شکار ہوئے
یہ سانحے بھی عجب تھے جو بار بار ہوئے

ہماری آنکھوں کے حلقے ریاضتوں کے گواہ
ہمی خرابیٔ قسمت کے ذمے دار ہوئے

صبا نے جھاڑا بھی دامن تو کیسے پھولوں پر
جو ضبط حال میں بکھرے نہ مشک بار ہوئے

تمام عمر اسی حادثے کا ساتھ رہا
ادھر مکان بنایا کہ سنگسار ہوئے

ہمارے جملہ حقوق اب بھی بیچے جاتے ہیں
یہ اور بات خریدار ہوشیار ہوئے

نسیم سید

Naseem Syed

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم