loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 03:32

جو جستجو کروں ہر راز پا بھی سکتا ہوں

جو جستجو کروں ہر راز پا بھی سکتا ہوں

میں کائنات سے پردہ اٹھا بھی سکتا ہوں

۔

مرے بزرگوں نے بخشی ہے اک دعا ایسی

بچھڑ گئے ہیں جو ان کو ملا بھی سکتا ہوں

۔

نہ کوئی زائچہ کھینچوں نہ دیکھوں ہاتھ ترا

میں تیرے بارے میں سب کچھ بتا بھی سکتا ہوں

۔

بس ایک رات میں سجدے میں گر کے رویا تھا

اب آسماں کو زمیں پر جھکا بھی سکتا ہوں

۔

ابھی تو سوچ سفر ہے ازل کی سمت مگر

پلٹ کے سوئے ابد پھر سے جا بھی سکتا ہوں

۔

مجھے خدا نے وہ بخشا ہے شاعری کا ہنر

جو خواب دیکھتا ہوں وہ دکھا بھی سکتا ہوں

۔

یہ مانتا ہوں کہ عارف ہوں کربلا سے دور

مگر میں حر کی طرح سر کٹا بھی سکتا ہوں

عارف شفیق

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم