loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 01:44

جو دیکھو تو عیاں کچھ بھی نہیں ہے

جو دیکھو تو عیاں کچھ بھی نہیں ہے
جو سوچو تو نہاں کچھ بھی نہیں ہے

وہ رہتا ہے کہیں اس سے بھی آگے
یہ نیلا آسماں کچھ بھی نہیں ہے

فقط دو چار دن کی ہے یہ دنیا
ارے چھوڑو یہاں کچھ بھی نہیں ہے

کہاں دارا کہاں ہے اب سکندر
بچا کس کا نشاں کچھ بھی نہیں ہے

نہ طالب ہے نہ ہے مطلوب کوئی
زماں اور یہ مکاں کچھ بھی نہیں ہے

سبھی جذبوں کی قیمت لگ چکی ہے
محبت کا بیاں کچھ بھی نہیں ہے

نیلما ناہید درانی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم