loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:19

جو غم گسار تھے وہ کہانی سے کٹ گئے

جو غم گسار تھے وہ کہانی سے کٹ گئے
تم سے بچھڑ کے ہم بھی جوانی سے کٹ گئے

ناکام چاہتوں سے جو پلٹے تو یہ ہوا
ہم گھر کے راستے کی نشانی سے کٹ گئے

شوریدہ سر جو دھارے تھے نہروں میں بٹ کے وہ
دریا کی خوش خرام روانی سے کٹ گئے

سلمان جب سے ہجر کی راتیں نہیں رہیں
اپنے چمن کی رات کی رانی سے کٹ گئے

سلمان صدیقی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم