loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:28

جو کچھ کہ تو نے سر پہ مرے دل ربا کیا

غزل

جو کچھ کہ تو نے سر پہ مرے دل ربا کیا
دل ہی وہ جانتا ہے کہوں کیا میں کیا کیا

مت پوچھ آہ عشق کے خوباں کے کیا کیا
رسوا کیا خراب کیا مبتلا کیا

یارو کہے رکھے ہوں میں دعویٰ نہ کیجیو
قاتل کو اپنے میں نے بحل خوں بہا کیا

ملزم کیا ہے آہ کسی نے مجھے بہ عکس
آئینہ رو کا اپنے میں جس سے گلہ کیا

بن بیٹھتا ہے مفت مرے جی کا مدعی
اظہار اس سے دل کا میں جب مدعا کیا

بے مہری تیری کیا کہوں اے سنگ دل کہ چور
مجھ دل کا شیشہ تو نے بہ سنگ جفا کیا

اس بن نہ قبلہ سمجھوں نہ قبلہ نما کو میں
قبلہ اسے دل اپنے کو قبلہ نما کیا

ملتا ہے اے نگار کف پا کوں اپنے آہ
کیا تو نے میرے خون کو رنگ حنا کیا

یہ چشم داشت تجھ سے جہاں دارؔ کو نہ تھی
جو غیر کے لیے اسے تو نے جفا کیا

مرزا جواں بخت جہاں دار

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم