loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 21:47

جہاں میں کون کہہ سکتا ہے تم کو بے وفا تم ہو

غزل

جہاں میں کون کہہ سکتا ہے تم کو بے وفا تم ہو
یہ تھوڑی وضع داری ہے کہ دشمن آشنا تم ہو

تباہی سامنے موجود ہے گر آشنا تم ہو
خدا حافظ ہے اس کشتی کا جس کے ناخدا تم ہو

جفا جو بے مروت بے وفا ناآشنا تم ہو
مگر اتنی برائی پر بھی کتنے خوش نما تم ہو

بھروسا غیر کو ہوگا تمہاری آشنائی کا
تم اپنی ضد پہ آ جاؤ تو کس کے آشنا تم ہو

کوئی دل شاد ہوتا ہے کوئی ناشاد ہوتا ہے
کسی کے مدعی تم ہو کسی کا مدعا تم ہو

ظہیرؔ اس کا نہیں شکوہ نہ کی گر قدر گردوں نے
زمانہ جانتا ہے تم کو جیسے خوش نوا تم ہو

ظہیر دہلوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم