loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 07:29

حالت دل وہی رہی مقصد دل کو پا کے بھی

غزل

حالت دل وہی رہی مقصد دل کو پا کے بھی
ہم تو سکوں نہ پا سکے ان کے قریب جا کے بھی

اذن نظارہ تو دیا جرأت دید چھین لی
وہ کبھی سامنے نہ آئے رخ سے حجاب اٹھا کے بھی

دل ہے نہ ذوق آرزو کوئی طلب نہ جستجو
اب وہ کریں گے کیا مجھے صاحب دل بنا کے بھی

پاس رضائے دوست کو اہل وفا سے پوچھئے
کچھ نہ زباں سے کہہ سکے ان کا اشارہ پا کے بھی

کھل گیا راز حال دل جب وہ حریم ناز میں
ہم سے نظر چرائیے سب سے نظر ملا کے بھی

یوں بھی اک امتحاں سہی جذب درون عشق کا
کچھ دنوں دیکھ لیجئے دل سے ہمیں بھلا کے بھی

کم ہوئی کیا فسردگی کیفؔ الم نصیب کی
آپ نے دیکھ تو لیا بارہا مسکرا کے بھی

کیف مرادآبادی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم