loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

10/08/2025 07:19

حشر ظلمات سے دل ڈرتا ہے

حشر ظلمات سے دل ڈرتا ہے
اس گھنی رات سے دل ڈرتا ہے

برف احساس نہ گل جائے کہیں
سیل اوقات سے دل ڈرتا ہے

تو بھی اے دوست نہ ہو جائے جدا
اب ہر اک بات سے دل ڈرتا ہے

یہ کڑی دھوپ دہکتا سورج
سائے کے سات سے دل ڈرتا ہے

ہائے وہ رینگتی تنہائی جب
اپنی ہی ذات سے دل ڈرتا ہے

کیسے دیکھیں گے وہ اجڑی آنکھیں
اب ملاقات سے دل ڈرتا ہے

زخم ہو جائیں گے باغوں کے ہرے
شامؔ برسات سے دل ڈرتا ہے

محمود شام

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم