loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 16:02

خامشی کی نگاہ میں رہئیے

خامشی کی نگاہ میں رہئیے
زندگی کی نگاہ میں رہئیے

مل ہی جاٸے گی روشنی اک دن
تیرگی کی نگاہ میں رہٸیے

جانے کب ہو قبولیت کی گھڑی
عاشقی کی نگاہ میں رہٸیے

بس میں کرنا ہے گر یہ عالمِ حسن
بے بسی کی نگاہ میں رہٸیے

جانتی ہوں ! تُو فکر کا ہے دھنی
آگہی کی نگاہ میں رہٸیے

ہے یہی تیرا حسن اے لڑکی
سادگی کی نگاہ میں رہٸیے

آدمیت کا پہلا زینہ ہے
آدمی کی نگاہ میں رہٸیے

عاجزی چاہتی ہو گر تم بھی
سرکشی کی نگاہ میں رہٸیے

مدیحہ شوق

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم