Murda Ahsas kay Tarazo Main
نظم
مردہ احساس کے ترازو میں
بےحسی تولتے ہوئے لوگو
اپنے پندار کے جنازے کو
بےکفن چھوڑتے ہوئے لوگو
حرمتِ ذات بھول بیٹھے ہو
حق کی ہر بات بھول بیٹھے ہو
تم سے کچھ بات کیا کریں کہ تم
سارے آداب بھول بیٹھے ہو
لاشۂ ملک پوچھتا ہے کہ
کب جنازہ مرا پڑھاؤ گے
گوشت تو نوچ لے گئے ہیں گدھ
دفن کب ہڈیاں کراؤ گے
مردہ احساس کے ترازو میں
بےحسی تولتے ہوئے لوگو
خالد میر
Khalid meer