loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

07/08/2025 16:04

خدا تھا منتظر اک آدمی کا

غزل

خدا تھا منتظر اک آدمی کا
یہ قصہ ہے کسی روشن صدی کا

ملے جلتا ہوا گھر جب کسی کا
تو لکھنا مرثیہ تم روشنی کا

جو ممکن ہو تو زندہ رکھنا رشتہ
انا کا اور نیزے کی انی کا

کہیں خوشبو نفس کی اڑ نہ جائے
لفافہ بند رکھنا زندگی کا

شریف شہر سمجھے گا بھی کیسے
مزہ ہم جیسوں کی آوارگی کا

قیس رامپوری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم